نئی دہلی،23اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یوپی میں پانچ دن کے اندر دو ریل حادثوں کے بعد اپوزیشن کی تنقید کا مرکز بنے ریلوے کے وزیر سریش پربھو نے حادثوں کی اخلاقی ذمہ داری لی ہے۔انہوں نے اپنے استعفی کی پیشکش کی ہے،اگر ان کا استعفی منظور کر لیا جائے گا تو حادثوں کی ذمہ داری کے بعد استعفی دینے والے تیسرے وزیر ریل بنیں گے۔ان سے پہلے آزاد ہندوستان کی تاریخ میں صرف دو ریل وزراء نے اس طرح استعفی دیا ہے۔این ڈی اے مدت میں نتیش کمار بھی اسی میں شامل ہیں۔آزاد ہندوستان کی تاریخ میں حادثوں کے بعد اخلاقیات کی بنیاد پر اس طرح استعفی دینے والے پہلے وزیر ریل سابق آنجہانی لال بہادر شاستری تھے۔
پنڈت جواہر لال نہرو کے دور میں لال بہادر شاستری کو وزیر ریل بنایا گیا تھا۔تمل ناڈو کے اریالر میں 27نومبر 1956کو شدید ٹرین حادثہ ہوا تھا،حادثے میں قریب 142لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔لال بہادر نے حادثوں کی اخلاقی ذمہ داری لی اور استعفی دے دیا۔شاستری جی کے بعد اخلاقی بنیاد پر استعفی دینے والے وزیر ریل بہار کے موجودہ وزیر اعلی نتیش کمار بھی تھے۔بتا دیں کہ اٹل بہاری واجپئی کے دور میں نتیش این ڈی اے حکومت میں وزیر ریل بنائے گئے تھے۔1999میں گیسال ٹرین حادثہ ہوا تھا۔اس ہولناک حادثے میں قریب 290لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔اس طرح کا استعفی 43سال بعد ہوا تھا۔واجپئی کے ہی دور میں این ڈی اے کی وزیر ریل ممتا بنرجی نے بھی دو ریل حادثوں کی اخلاقی ذمہ داری لے کر 2000میں استعفی دیا تھا،اگرچہ تب وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے ان کا استعفی مسترد کر دیا تھا۔یوپی میں پانچ دن کے اندر دو بڑے حادثے ہوئے۔پہلا 19اگست کو مظفر نگر کے کھتولی میں ہوا۔اس میں ملازمین کی مبینہ لاپرواہی سے اتکل ایکسپریس پٹری سے اتر گئی،قریب 24لوگ مرے جبکہ 150زخمی ہوئے۔